۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
حق الناس

حوزہ/ آیت اللہ نجابت نقل کرتے ہیں: جب میں خدمت سید علی آقای قاضی سے شرفیاب ہوا، تو آپ نے فرمایا : "جب تک کہ آپ اپنی گردن پر رکھا حق پورا نہ کریں، روحانیت کا باب ، قربت کا باب ، علم کا باب نہیں کھولا جاسکتا ہے۔ "اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ سب حضرت احدیت (خدا) کا حق ہے اور حضرت احدیت نے لوگوں کو راضی کرنے میں اپنی رضایت رکھی ہے۔"

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق ، حضرت ولی عصر (ع) کی آمد کا انتظار کرنے والوں کی چند خصوصیات ہیں جنہیں ہم سلسلہ وار بیان کریں گے۔

* انتظار کرنے والوں کی اخلاقی خصوصیتیں

- معنوی پیشرفت میں انسانی حقوق کا اثر

آیت الله نجابت نقل کرتے ہیں:

جب میں خدمت سید علی آقای قاضی سے شرفیاب ہوا، تو آپ نے فرمایا :

جسکا جو بھی حق آپکی گردن پر ہے اسے ادا کرنا ضروری ہے۔

میں نے انکی خدمت میں عرض کیا: "کچھ عرصہ پہلے ، میرے طلباء میں جو میرے درس میں شرکت کرتے تھے انمیں سے ایک دلچسپی کے ساتھ نہیں پڑھتا تھا،  میں نے اسے تنبیہ کی کیونکہ مجھے تعلیم کے سلسلے میں اس کے سرپرست سے بھی اجازت حاصل تھی۔ تو کیا ایسی صورت میں بھی اسکی رضایت حاصل کرنا ضروری ہے؟ ۔
انہوں نے کہا: "آپ کے پاس کوئی راستہ نہیں ہے ، آپ کو اسے ڈھونڈنا ہے" میں نے کہا: "اسکا کوئی پتہ نہیں ہے" انہوں نے کہا: "آپ کو اسے ڈھونڈنا ہی ہے"۔

آقای قاضی نے فرمایا :

«هر حقی که برگردنت باشد تا أدا نکنی باب روحانیت، باب قرب، باب معرفت باز شدنی نیست. یعنی این ها همه مال حضرت احدیت است و حضرت احدیت رضایت خود را در راضی شدن مردم قرار داده است».

"جب تک کہ آپ اپنی گردن پر رکھا حق پورا نہ کریں ، روحانیت کا باب ، قربت کا باب ، علم کا باب نہیں کھولا جاسکتا ہے۔ "اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ سب حضرت احدیت (خدا) کا حق ہے اور حضرت احدیت نے لوگوں کو راضی کرنے میں اپنی رضایت رکھی ہے۔"

تبصرہ ارسال

You are replying to: .